مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، الجزیرہ چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے ایرانی وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ غزہ میں صہیونی جارحیت مکمل بند اور عارضی جنگ بندی کو مستقل میں بدلنا ضروری ہے ورنہ خطے کے حالات مزید سنگین ہوجائیں گے۔
انہوں نے انتباہ کیا کہ امریکہ اور صہیونی حکومت کو خطے میں سخت چلینجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یاد رہے کہ چار روزہ جنگ بندی میں دو دن کی توسیع کی گئی ہے اور دوسری جانب حماس اور صہیونی حکومت کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ جاری ہے۔
عبداللہیان نے کہا کہ اگر امریکی حمایت جاری رہے تو اسرائیل غزہ میں قتل عام بند نہیں کرے گا۔
امریکہ بخوبی سمجھ چکا ہے کہ اسرائیل کی بے جا حمایت سے اس کو کوئی فائدہ نہیں ملے گا۔ امریکہ اگر چاہے تو اسرائیل کو غزہ میں جارحیت سے روک کر متاثرین تک انسانی امداد کی رسائی یقینی بناسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کی طرف پوری طرح مدد کے باوجود اسرائیل گذشتہ چند ہفتوں کے دوران حماس کو کوئی نقصان پہنچانے میں بری طرح ناکام رہا ہے۔ حماس فلسطینی عوام کا حصہ اور منتخب جماعت ہے لہذا فلسطین کے مستقبل کا فیصلہ مقاومت اور فلسطینی عوام کریں گے۔
آپ کا تبصرہ